صدر پاکستان عارف علوی نے عہدہ نہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔

صدر پاکستان عارف علوی نے صدارتی عہدہ نہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا میڈیا ذرائع کے مطابق صدر عارف علوی نے اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت کرنے کے بعد یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ صدارتی عہدہ نہیں چھوڑیں گے کیونکہ پاکستان کے آئین کے مطابق صدارتی الیکشن تب تک نہیں ہو سکتے جب تک کوئی نیا صدر نا منتخب ہو جائے اور نیا صدر تب ہی منتخب ہوتا ہے جب الیکشن چاروں صوبائی اسمبلیوں کا الیکشن ہو جائے اور اس کے بعد قومی اسمبلی کا بھی الیکشن ہو جائے لیکن پاکستان میں الیکشن میں تاخیر کے بعد چاروں صوبائی اسمبلیاں اور قومی اسمبلی اس وقت تحلیل ہو چکی ہیں اور اس وجہ سے ابھی الیکشن کے کوئی چانسز نظر نہیں آرہے جس کی وجہ سے صدر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی صدارتی عہدہ تب تک نہیں چھوڑیں گے جب تک نیا الیکٹرول نہیں آجاتا۔
صدر پاکستان جناب عارف علوی پاکستان تحریک انصاف کے طرف سے صدر کا الیکشن جیت کر 2018 میں صدر منتخب ہوئے تھے وہ کراچی سے پہلے ایم این اے کی سیٹ جیتے تھے اس کے بعد ہی ان کو سیٹ کو چھوڑنا پڑا اور عمران خان کے کہنے پر ان کو پاکستان کا صدر منتخب کیا گیا صدر پاکستان عارف علوی اپنے عہدے پر رہ گئے ہیں عارف علوی پر کافی الزامات بھی لگتے رہے ہیں کہ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی ہر جگہ پر مدد کی ہے اور آئین کے مطابق صدر پاکستان ایسا کام نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر میڈیا پر کافی بحث چل رہی تھی کہ صدر پاکستان عارف علوی اپنا عہدہ چھوڑیں گے یا نہیں لیکن اب میڈیا ذرائع کے مطابق صدر پاکستان عارف علوی اپنا عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔
صدر عارف علوی کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے ڈینٹسٹ بھی رہ چکے ہیں اور ان کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی کارکنوں میں شمار کیا جاتا ہے۔